15 اکتوبر، 2024، 10:48 PM
Journalist ID: 5480
News ID: 85629149
T T
0 Persons

لیبلز

حزب اللہ کے ہاتھوں اسرائیل کی شکست حتمی: شیخ نعیم قاسم

تہران/ ارنا- حزب اللہ لبنان کے نائب سربراہ شیخ نعیم قاسم نے ٹیلی ویژن چینلوں پر نشر ہونے والی اپنی براہ راست تقریر میں صیہونی حکومت کو نہ صرف علاقے بلکہ پوری دنیا کے لئے سنجیدہ خطرہ قرار دیا۔

شیخ نعیم قاسم نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسرائیل اور اس کے حامی قتل عام کر رہے ہیں اور حالات ایسے ہیں جس میں موقف اختیار کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے زور دیکر کہا کہ حزب اللہ غاصب حکومت کو شکست کا مزہ ضرور چکھائے گا۔

شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ اسرائیل ایک غاصب حکومت ہے جس کی بنیاد قتل عام اور لوگوں کو آوارہ وطن کرنے پر استوار ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل علاقے بلکہ پوری دنیا کے لیے سنجیدہ خطرہ ہے جو فلسطین پر ناجائز قبضے تک محدود نہیں رہے گا۔

حزب اللہ کے نائب سربراہ نے حزب اللہ کے جذبے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کامیابی پر ہمارے یقین کی کوئی حد نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم شہید سید حسن نصراللہ جیسے عالی شان کمانڈر کے تربیت یافتہ ہیں اور انہیں کے فرامین، نورانی الفاظ اور روشن کردہ راہ پر گامزن ہیں۔

شیخ عیسی قاسم نے لبنان، فلسطین اور پورے علاقے کی جدائي کو ناممکن قرار دیتے ہوئے کہا کہ طوفان الاقصی دنیا کو 75 سال سے جاری ناجائز قبضے اور قتل اور حملوں سے آگاہ کرنے کا پیغام تھا۔ انہوں نے کہا کہ طوفان الاقصی فلسطینیوں کا قانونی حق ہے اور ثابت بھی ہو چکا ہے کہ ناجائز قبضے کا خاتمہ استقامت کے بغیر ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی دشمن 22 سال تک لبنان پر قابض رہا اور مزاحمت کے نتیجے میں ہی باہر نکلنے پر مجبور ہوا۔

شیخ نعیم قاسم نے زور دیکر کہا کہ امریکہ کا ہاتھ بھی صیہونیوں کے جرائم میں رنگا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا واشنگٹن کی جانب سے بس جنگ بند کرنے اور صیہونی آبادکاروں کی واپسی کی بات کرتا ہے لیکن اصل موضوع کو نظر انداز کرتا ہے جو کہ فلسطینیوں کی سرزمین پر قبضے کی بات ہے۔

حزب اللہ کے نائب سربراہ نے صاف الفاظ میں کہہ دیا کہ استقامت کے ساتھ ساتھ فلسطین کی حمایت کا سلسلہ جاری رہے گا جس کے دو اہداف ہیں: پہلے غاصبانہ قبضے کا خاتمہ اور دوسرا نئی صیہونی کالونیوں کی تعمیر

شیخ عیسی قاسم نے کہا کہ فلسطین کی آزادی تک ایران کی حمایت بھی جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ صیہونیوں کا مقابلہ اور فلسطین کی آزادی ایک ایرانی منصوبہ نہیں بلکہ ایک فلسطینی منصوبہ ہے جسے ایران، یمن اور استقامتی محاذ کی حمایت حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت استقامتی محاذ کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے صیہونیوں کی سازش کو تین مرحلوں پر مشتمل قرار دیا، پہلا مرحلہ استقامتی محاذ کے کمانڈروں کو ختم کرنا، دوسرا مرحلہ حزب اللہ کو جڑ سے ختم کرنا اور آخری مرحلہ لبنان کی حکومت اور انتظامیہ کو اپنا آلہ کار بنانا۔

حزب اللہ کے نائب سربراہ نے کہا کہ اگر شیطان بزرگ امریکہ نہ ہوتا تو اسرائیل ایسی حرکتوں کی صلاحیت نہ رکھتا، انہوں نے کہا کہ اسرائیل امریکہ کی حمایت سے قتل عام مچائے ہوئے ہے جو امریکیوں کے کے مطابق نئے مشرق وسطی کے منصوبے کے تحت انجام پا رہا ہے۔

شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ دو ہفتے قبل حزب اللہ اور صیہونی حکومت کے مابین ایک براہ راست جنگ کا آغاز ہوگیا ہے اور یہ جنگ ہماری توقع سے زیادہ ہمارے حق میں رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے جوان صیہونی فوج کو ایک بڑا سبق دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے جس کا منہ بولتا ثبوت پہلے ہفتے میں اسرائیلیوں کے مطابق ان کے 150 فوجیوں کی ہلاکت اور زخمی ہونا ہے۔

شیخ عیسی قاسم نے زور دیکر کہا کہ اطمینان رکھیں کہ ہم نے اپنی طاقت اور کمان کو بحال کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حزب اللہ طاقتور ہے، حزب اللہ اپنے مجاہدوں کے بل پر طاقتور ہے۔ حزب اللہ امل تحریک، لبنان کے عوام اور اپنے اتحادیوں کی حمایت کے ساتھ طاقتور ہے۔

انہوں نے کہا کہ حزب اللہ شہید سید حسن نصراللہ کی راہ کو پوری طاقت کے ساتھ جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری مزاحمت اور مجاہدت شرافت پر مبنی ہے جبکہ غاصب حکومت وحشیانہ طریقے سے خواتین، بچوں اور سن رسیدہ افراد کو نشانہ بنائے ہوئے ہے کیونکہ ان کا طریقہ ہی تباہی پر مبنی ہے۔

شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ گزشتہ ایک ہفتے سے دشمن پر شدید وار کرنے کا نیا مرحلہ شروع ہوگیا ہے جس کے تحت حیفا اور آگے کی سرزمینوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور اب مقبوضہ سرزمینوں کے جس حصے پر چاہیں اور جہاں مناسب سمجھیں اسے نشانہ بنائیں گے۔

انہوں نے کہا ہمارے میزائل اور ڈرون تل ابیب تک پہنچ چکے ہیں جس میں اسرائیلی ذرائع کے مطابق، درجنوں افراد زخمی اور ہلاک ہوئے ہیں جبکہ حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔

شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ یہ مرحلہ اس وقت شروع ہوا جب دشمن نے پورے لبنان کو نشانہ بنانا شروع کیا۔

انہوں نے کہا دشمن فوج کے مراکز اور ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔ شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ ہمیں کمزور نہ سمجھا جائے اور اسرائیلیوں کو بھی ہماری طاقت کے بارے میں اپنے عہدے داروں کی غلط بیانیوں پر کان دھرنا نہیں چاہئے۔

حزب اللہ کے نائب سربراہ نے زور دیکر کہا کہ استقامت کو شکست نہیں ہوگی کیونکہ یہ سرزمین ہماری ہے اور اسرائیلی فوج کو شکست ضرور ہوگی۔

انہوں نے صاف الفاظ میں کہا کہ حزب اللہ اپنے کمانڈروں کی شہادت کے باوجود بدستور طاقتور ہے۔

شیخ نعیم قاسم نے صیہونیوں پر واضح کیا کہ واحد راہ حل جنگ کا خاتمہ ہے لیکن اگر صیہونی جنگ جاری رکھنا چاہتے ہیں تو ہم بھی اس کے لئے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فائربندی کے بالواسطہ معاہدے کے سے قبل صیہونی آبادکاروں کی واپسی کا سوال نہیں اٹھتا اور اگر جنگ جاری رہی تو نہ صرف یہ آبادکار کالونیوں میں لوٹ نہیں سکتے بلکہ خطرے میں آنے والی کالونیوں کے دائرے میں اضافہ کردیا جائے گا۔

انہوں نے حزب اللہ کے مجاہد سپاہیوں کو مخاطب کرکے کہا کہ تم جہاد کے گوہر، سربلندی کے مظہر اور وقار، امید اور کامیابی کی نوید ہو۔ "دشمن کے ساتھ جنگ کرو تا کہ اللہ تمھارے ہاتھوں انہیں عذاب کرے"

شیخ نعیم قاسم نے لبنانی عوام کو جو بڑی تعداد میں بے گھر ہوئے ہیں شہید سید حسن نصراللہ کا وہ وعدہ یاد دلایا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ میں وعدہ کرتا ہوں کہ تم اپنے گھروں کو لوٹو گے جسے پہلے سے کہیں زیادہ خوبصورت انداز میں بنایا ہوگا۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .